Posts

Showing posts from March, 2018

ٹی بی ۔۔۔ علاج ممکن ہے

Image
تحریر:  ڈاکٹر سیدہ صدف اکبر چوبیس مارچ دینا بھر میں ٹی بی کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے   اور اس دن کو منانے کا مقصد عوام الناس میں آگاہی اور ترقی پذیر ممالک میں اس جان لیوا بیماری سے پیدا ہونے والی مختلف پیچید گیوں اور دنیا بھر میں اس بیماری سے لوگوں کو آگاہ کرنے کی کو شش ہے۔ چوبیس   مارچ   1882 کوجرمنی کے سائنسدان رابرٹ کاکس   نے   ٹی بی کے   مہلک   جرثومے کی تشخیص کی۔ ٹی بی جسے    تپ دق بھی کہتے ہیں ایک قدیم ترین مرض ہے جو پچھلی کئی صدیوں سے بنی نوع انسان کے لئے صحت عا مہ کا ایک اہم مسئلہ بنا ہوا ہے۔ یہ ایک مہلک بیماری ہے جو   مائیکو بیکٹریم ٹیوبر کلوسسز   نا می بیکٹریا سے   پیدا ہوتی ہے۔ جو عموما پھیپھڑوں کے لمف نوڈز کو متاثر کرتا ہے اور اس کو پلمونری   ٹی بی   کہتے ہیں۔ لیکن یہ بیماری جسم کے مختلف حصوں تک بھی پھیل سکتی ہے مثلاََ لمفی غدود، آنتوں، گلے اور ہڈی، جوڑوغیرہ کو متاثر کرتے ہیں اور اسے   ایکسٹر ا پلمونری    ٹیوبر کلوسس کہتے ہیں۔ ٹی بی کا مرض چھپا ہوا یا پوشیدہ بھی ہو سکتا ہے جسے لیٹنٹ   ٹی بی کہتے ہیں اور فعال اور سرگرم   بھی جو   ایکٹیو ٹی بی ہوتا ہے

حُقوقِ نسواں

Image
 تحریر: نادیہ حسین دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔   8مارچ اقوام متحدہ کی طرف سے  خواتین کا عالمی دن منانے کی  تسلیم شدہ تاریخ ہےچنانچہ رکن ملک کی حیثیت سے پاکستان میں بھی یہ دن بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے۔جگہ جگہ جلسے جلوس سمینار کانفرنسس منعقد کی جاتی ہیں۔ معاشرے کی ترقی میں عورتوں کے کردار اور حیثیت پر بحث کی جاتی ہے۔ان کے حقوق کے حصول کے لیے قرار دادیں منظور کی جاتی ہیں۔ مختلف حوالوں سے دن منانے اور حقوق مانگنے  کا تصور ہمارے یہاں مغرب سے آیا ہے۔ ظاہر ہے جس کے پاس جو کچھ نہیں ہو گا وہ مانگے گا۔کیونکہ مغرب کی اندھی تقلید ہم پر فرض ہے اس لیے ہم بھی بلا سوچے سمجھے اس کے پیچھے چل پڑتے ہیں۔یہ نہیں سوچتے کہ مغربی معاشرے تو انسان کے بنائے ہوئے نظاموں کے زیر اثر چلتے ہیں۔یہ زندگی کے ہر پہلو اور گوشے کا احاطہ کرنے سے قاصر ہیں۔ خوش قسمتی سے ہم اس دین کے ماننے والے ہیں جو انسانی زندگی کے ہر پہلو کا احاطہ کرتا ہے۔اسلامی ضابطہ حیات معاشرے کے ہر طبقے کے حقوق و فرائضکا تعین کرتا ہے۔ جہاں تک تعلق ہے خواتین کے حقوق کا تو جتنے